اسرائیل نے غزہ میں “انسانی ساختہ قحط” مسلط کر دیا، نئے حملوں میں 45 فلسطینی شہید

اقوامِ متحدہ کے فلسطینی مہاجرین کے ادارے (UNRWA) کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی پر “انسانی ساختہ” اور “سیاسی مقاصد پر مبنی” قحط مسلط کر رہا ہے۔ ان کا یہ بیان اس وقت آیا جب اقوامِ متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) نے اطلاع دی کہ غزہ میں امدادی اشیاء کا ذخیرہ مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے حقِ خوراک، مائیکل فاخری نے کہا ہے کہ:

“اسرائیل پچھلے 50 سے زائد دنوں سے غزہ کا محاصرہ کیے ہوئے ہے، اور قحط پیدا کرنے کی اس مہم کو بے خوفی سے جاری رکھے ہوئے ہے—بغیر کسی عالمی احتساب کے!”

دوسری جانب طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ جمعہ کی صبح سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 45 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
یومیہ اموات کی شرح مسلسل بڑھ رہی ہے اور بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔


ہلاکتوں کی مجموعی تعداد

اقوامِ متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، اسرائیل کی غزہ پر 18 ماہ سے جاری جنگ میں اب تک:

51,439 فلسطینی شہید

1,17,416 زخمی
ہو چکے ہیں۔

تاہم غزہ کی حکومت کی میڈیا آفس کے مطابق:

شہادتوں کی اصل تعداد 61,700 سے تجاوز کر چکی ہے،
کیونکہ ہزاروں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور لاپتہ افراد کو شہداء میں شمار کیا جا رہا ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

UP